**دھوبی کا گدھا – ایک عبرتناک کہانی**

ایک چھوٹے سے گاؤں میں، ایک غریب دھوبی رہتا تھا جس کا نام رحیم تھا۔ رحیم کو کچھ نہیں ملتا تھا مگر اس کا دل چھوٹا نہ تھا۔ وہ ہمیشہ مسکراتا رہتا اور اپنی محنت میں مصروف رہتا۔

ایک دن، رحیم کو ایک گدھا ملتا ہے جس نے اپنے چکر میں آکر اڑاپھرا ہوا تھا۔

**رحیم اور گدھا**

گدھا رحیم کے پاس آ کر کہتا ہے، “رحیم، میرے دوست! مجھے دیکھ کر تو تم خوشی خوشی ہنس رہے ہو، مگر میری مدد کرنے کا خواب ہے۔”

رحیم نے گدھے کو چاہیں مرہمت کر دی اور پوچھا، “تو چاہتا ہے کیا؟”

**گدھا کی مشکل**

گدھا اپنی کہانی بتاتا ہے، “میں گاؤں کے لوگوں سے محبت سے بھرا ہوا ہوں، مگر میری کوئی دوستی نہیں ہے۔ ہر کوئی میرے چکر میں آکر مجھ سے ہنس کر چلتا ہے، مجھ پر مذاق اُڑاتا ہے۔”

رحیم نے گدھے کی مشکلات سنی اور اچھے دل سے گدھے کی مدد کرنے کا ارادہ کیا۔

**گدھا کی تربیت**

رحیم نے گدھے کو دھوبی گھاڑے کے پاس لے جایا اور اُسے اپنا دوست بنا لیا۔ دھوبی گھاڑا نے اچھی تربیت دی اور گدھا بھی دھوبی کی مدد کرنے لگا۔

گدھا نے سیکھا کہ حقیقی دوست وہ ہی ہوتا ہے جو مشکلات میں ساتھی بنتا ہے، نہ کہ مذاق اُڑانے والا۔

**دوستی کی پہچان**

دھوبی گھاڑا اور گدھا ایک دوسرے کی مدد میں مصروف ہوتے ہیں اور ان کی دوستی دور تک جانی جاتی ہے۔ وہ ایک دوسرے کے گھمائے ہوئے کپڑے دھونے می

ں مدد فراہم کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے دکھوں میں شریک ہوتے ہیں۔

**محبت اور امید**

گدھا نے سیکھا کہ ہر کوئی مختلف ہوتا ہے اور ہر کسی کو اپنی خصوصیات سے قدر کرنا چاہئے۔ رحیم نے بھی محسن کا دلوں کا دل ہوتا ہے اور گدھے کو اپنا دوست بنانے سے اپنے دل کو خوشی سے بھر دیا۔

**عبرتناک سبق**

اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر انسان کو اپنے ہنر اور خصوصیات کا قدر کرنا چاہئے اور ہر دوست کی مدد کرنا اہم ہوتا ہے۔ گدھا اور دھوبی گھاڑا کی دوستی ہمیں یہ بتاتی ہے کہ حقیقی دوستی مشکلات میں بھی ایک دوسرے کا ساتھی بنتی ہے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے میں ہمیشہ کچھ نیکی ہوتی ہے۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here