علی انگوٹھا

اک خوبصورت رات کی بات ہے، جب چاندنی چمک رہی تھی اور ہوا میں خزاں کی خوشبو بکھر رہی تھی۔ گاؤں کا چھوٹا سا گلیاں میں چہل قدمیاں ہو رہی تھیں اور ہر روشنی میں ایک خواب چھپا بیٹھا تھا۔

گاؤں کا ایک چھوٹا سا لڑکا، علی، ہر دن اپنی ماں کے ساتھ گاؤں کی چھاؤں میں وقت گزارتا۔ علی انگوٹھا   کا دل بہت پر چمک تھا اور اس کا چہرہ ہمیشہ ہنستا رہتا تھا۔

ایک دن، جب چاندنی کی راتوں میں گاؤں میں چھاؤں چھپ گئی، علی نے اپنی ماں سے ایک سوال کیا، “ماں، چھاؤں کا راز کیا ہے؟”

ماں نے مسکرا کر جواب دیا، “بیٹا، چھاؤں ہمیشہ ہمارے دلوں میں ہوتی ہے، اور یہ ہمیں راستہ دکھاتی ہے۔”

علی نے حیران ہو کر کہا، “راستہ؟”

ماں نے سمجھایا، “ہاں، راستہ۔ راستہ ہمیشہ صحیح راہ ہوتا ہے جو ہمیں زندگی کی ہدایت کرتا ہے۔”

علی نے مسکرا کر کہا، “مجھے بھی چھاؤں کا راستہ دکھائیں، ماں۔”

ماں نے اپنے چمکتے ہوئے چہرے سے کہا، “تمہیں ایک خاص چیز چاہئے ہوتی ہے۔”

اگلے دن، علی نے گاؤں کے بازار میں چلا گیا اور ایک چھوٹے سے دکاندار سے مختلف چیزوں کی تلاش میں مصروف ہو گیا۔ اچانک اس نے ایک چمکتی ہوئی انگوٹھا دیکھا، جس کی روشنی اچانک علی کو بہت پسند آئی۔

علی نے انگوٹھا خریدنے کا فیصلہ کیا اور چھاؤں کا راز چھپانے کے لئے اسے استعمال کرنے کا ارادہ کیا۔

گھر واپس آئے تو علی نے اپنی ماں کو انگوٹھا دکھایا اور کہا، “ماں، یہ چمکتا ہوا انگوٹھا ہمیں راستہ دکھائے گا۔”

ماں نے حیران ہو کر کہا، “بیٹا، یہ ایک عام انگوٹھا ہے۔”

علی نے مسکرا کر جواب دیا، “ماں، ہمیشہ عام چیزوں میں ہی خواب چھپا ہوتا ہے۔”

اس کے بعد، علی نے چھاؤں کے راز کو حل کرنے کا آغاز کیا۔ ہر رات وہ انگوٹھا پہن کر گاؤں کی چھاؤں میں گھومتا اور نئے راستے اور خوابوں کو دیکھتا۔

ایک دن، جب چاندنی راتوں میں گاؤں میں روشنی بکھرائی ہوئی تھی،

علی نے اپنی ماں کو بلا کر کہا، “ماں، چھاؤں کا راز مجھ سے مل گیا ہے۔”

ماں نے خوشی سے پوچھا، “کیسا؟”

علی نے مسکرا کر کہا، “انگوٹھا ہمیں ہر چیز کو دیکھنے کا نظریہ دیتا ہے، چہہ وہ چھاؤں ہو یا روشنی۔”

ماں نے گرم جاواب دیا، “بیٹا، تم نے ایک بڑا سبق سیکھ لیا ہے۔ چھاؤں اور روشنی میں بھی خوبصورتی چھپی ہوتی ہے۔”

گاؤں میں علی کا نام روشنیوں کی طرح چمکنے لگا اور لوگ اس کے ساتھ اپنے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد کرنے لگے۔ انگوٹھا نے علی کو نہایت خوبصورت راستوں کی طرف ہدایت دی، جو چہرے پر مسکراہٹ لے کر، روشنی میں چمکنے والے خوابوں کا سفر کر رہا تھا۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here