ایک کفن چور کا عجیب واقعہ

ایک زمانے میں ایک شہر میں ایک کفن چور رہتا تھا۔ وہ راتوں کو قبرستان جاتا اور مرنے والوں کے کفن چراتا۔ اس نے یہ کام بہت سالوں سے کر رہا تھا۔

ایک دن، وہ ایک پارسا عورت کی قبر پر گیا۔ وہ اس عورت کو بہت عزت کرتا تھا۔ اس نے سوچا کہ وہ اس عورت کا کفن چرا کر نہیں لے جائے گا۔

لیکن جب اس نے قبر کھودی تو اسے حیرت ہوئی کہ قبر میں کفن نہیں تھا۔ اس نے سوچا کہ شاید کوئی اور اس سے پہلے ہی کفن لے گیا ہے۔

وہ مایوس ہو کر واپس چلا گیا۔ لیکن اس رات، وہ خواب میں اس پارسا عورت کو دیکھنے لگا۔ عورت نے اس سے کہا، “کفن چور، تم نے میرا کفن کیوں نہیں لیا؟”

کفن چور نے کہا، “میں آپ کو بہت عزت کرتا ہوں۔ میں آپ کا کفن نہیں لے سکتا تھا۔

عورت نے کہا، “میں تمہیں معاف کرتی ہوں۔ لیکن تم نے بہت سے گناہ کیے ہیں۔ اگر تم توبہ نہیں کرتے تو تمہیں عذاب ملے گا۔

کفن چور نے کہا، “میں توبہ کرتا ہوں۔ میں آئندہ کبھی کوئی گناہ نہیں کروں گا۔

عورت نے اسے کہا، “میں تمہاری توبہ قبول کرتی ہوں۔ لیکن تمہیں ایک شرط پر توبہ قبول ہوگی۔

کفن چور نے کہا، “کیا شرط ہے؟”

عورت نے کہا، “تمہیں آئندہ 10 سال تک ہر شب قبرستان جا کر 100 مرنے والوں کی قبریں صاف کرنی ہوں گی۔

کفن چور نے کہا، “میں یہ شرط ماننے کے لیے تیار ہوں۔

عورت نے اسے ایک جادوئی چمچہ دیا اور کہا، “یہ چمچہ تمہاری مدد کرے گا۔

کفن چور نے چمچہ لے کر واپس چلا گیا۔ وہ آئندہ 10 سال تک ہر شب قبرستان جا کر 100 مرنے والوں کی قبریں صاف کرتا رہا۔

10 سال بعد، جب اس نے آخری قبر صاف کی تو اسے ایک پری نظر آئی۔ پری نے اس سے کہا، “تم نے اپنی توبہ پوری کی ہے۔ اب تمہیں عذاب نہیں ملے گا۔

کفن چور خوش ہوا۔ وہ جانتا تھا کہ اس نے ایک بہت اچھا کام کیا ہے۔

وہ اپنے گھر واپس چلا گیا اور ایک نیک انسان کی زندگی گزارنے لگا۔

یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ توبہ ایک بڑی نعمت ہے۔ اگر ہم توبہ کریں تو اللہ ہمیں معاف کر دے گا۔

کہانی کا اختتام

1 COMMENT

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here