**بندر اور مگرمچھ – ایک خودسر کہانی**

ایک دن، ایک چھوٹے سے گاؤں میں، ایک بندر اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل رہا تھا۔ بندر کا نام بنو تھا اور وہ ہمیشہ خوش رہتا تھا۔ اس نے اپنی زندگی میں ہر دم نئی مزیداریوں کو جانے کا شوق رکھا۔

ایک دن، بنو نے اپنے دوستوں کو بلانے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ ایک جدوجہد میں شامل ہو سکیں۔ دوستوں نے خوشی خوشی راضی ہوگئے اور چند ہی دنوں میں ایک مگرمچھ بھی ان کے ساتھ شامل ہوگیا۔

**دوستی کی شروعات**

مگرمچھ کا نام میتھو تھا اور وہ بہت ہی دنیازاد تھا۔ مگرمچھ بھی بہت خوش رہتا تھا اور اچھے دل کا صاحب تھا۔ بنو اور میتھو کی دوستی میں زندگی نئی رنگ بھر گئی۔

**ایک دن کی گھڑی**

ایک دن، جب بنو، میتھو، اور دوسے دوست گاؤں کے جنگل کی طرف چلے گئے، اچانک ایک زہریلا مار جنگل کے راستے میں آ گیا۔ سب نے چھپنے کا فیصلہ کیا، لیکن جلد ہی بنو نے فیصلہ کیا کہ یہ زہریلا مار بہت مشکلوں میں ہوتا ہے اور اسے ہمیشہ چھپنے کا موقع ملتا ہے۔

**بنو کا فیصلہ**

بنو نے اپنے دوستوں کو بتایا کہ اگر ہم اس مار کی مدد نہیں کریں گے تو یہ دنیا کے لئے خطرہ ہوتا ہے۔ وہ کہتا تھا کہ دوستی کی نشانی یہ ہے کہ ہم دوسرے کی مدد کرتے ہیں، چاہے مشکلات کتنی بھی بڑی ہوں۔

**مار کی مدد:**

بنو نے ہمیشہ کی طرح اچھے دل کے ساتھ مار کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے اپنی دوستوں کو بھی شرکت کرنے کی دعوت دی اور سب نے مل کر مار کو بچانے کا پلان بنایا۔

**دوستی کی فتح**

مگرمچھ اور دوسے دوستوں نے بھی بنو کے ساتھ جدوجہد میں شرکت کی اور انہوں نے مار کو بچا لیا۔ مار نے شکریہ ادا کیا اور اپنے منہ سے یہ کہا، “تم نے میری جان بچائی ہے اور میں تمہارا شکریہ ادا کرنے کے لئے ہمیشہ تمہارے لئے ہونے کے لئے تیار ہوں گا۔”

**دوستی کا پیغام**

بنو، میتھو، اور دوسے دوست نے ایک دوسرے کو گلے لگا لیا اور دوستی کا پیغام دیا کہ چاہے مشکلات کتنی بھی بڑی کیوں نہ ہوں، دوستی اور مدد کرنے کا جذبہ ہمیشہ جیتتا ہے۔

**ختم ہونے والی داستان**

اس داستان سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ دوستی اور مدد کرنے کا اہمیت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ مشکلات کا سامنا کرتے وقت، اگر ہم اچھے دل کے ساتھ دوسروں کی مدد کریں تو ہمیشہ کوئی بڑی مشکل مشکل ہو ہی نہیں سکتی۔ بنو اور میتھو کی دوستی نے ایک اچھی سیکھ دی ہے کہ حقیقی دوست وہ ہوتا ہے جو مشکلات میں ساتھی بنتا ہے اور اچھے دل سے مدد کرتا ہے۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here