اکیلے نہیں

روز رات کے ساتھ دھوپ کا چھلکا گاؤں کو چھپا دیتا تھا۔ گاؤں والے اپنے گھروں میں مصروف ہو جاتے تھے، اپنے دنیا میں گم ہوں جاتے تھے۔ مگر گاؤں میں ایک لڑکا تھا جو ہر دم اکیلا محسوس کرتا تھا، جیسے کہ اسکا دل اک کھلا ہوا کنڈولا تھا جو چپکے چپکے سانسوں میں چھپا ہوا تھا۔

اس لڑکے کا نام احمد تھا، اور وہ اپنے موازنے کی دنیا میں ہر قدم پر اکیلا محسوس کرتا تھا۔ احمد کی دنیا میں کوئی دوست نہیں تھا، کوئی ہمراہی نہیں تھی، صرف تنہائی اور چھائیں تھیں جو اسکی آنکھوں میں بسی رہتی تھیں۔

ایک دن، جب گاؤں میں ایک میلے کا اہم موقع آیا، احمد نے اپنے دل کی دھڑکن کو سنا لیا کہ یہ موقع وہ ہے جس کا انتظار ہمیشہ سے کر رہا ہوں۔ وہ گاؤں کے میلے میں پہنچا اور دیکھا کہ ہر طرف گھومتے لوگ اپنے دوستوں کے ساتھ مسکراہٹیں بانٹ رہے ہیں۔

احمد نے بھی دل کا حال دیکھ کر خود کو شرمسار محسوس کیا، لیکن اچانک ایک عجیب سی چیز نے اس کا دل بہت خوشی سے بھر دیا۔ ایک چھوٹی سی کھلی ہوئی پتنگ اُڑتی ہوئی اسکے قدموں کی طرف آئی۔

پتنگ نے اپنی پر اُڑتے ہوئے ہر رنگ کو دکھایا، ہر لمحے میں نئے رنگوں کا مظاہرہ کیا۔ احمد نے اس پتنگ کو دیکھتے ہی اپنی تنہائیوں کو بھول گیا اور اس کی پیچھیدگی میں نکل پڑا۔

پتنگ نے احمد کو گاؤں کے میدان میں لے جایا، جہاں ہر طرف سے خوشی کا دھواں گھیرا ہوا تھا۔ احمد نے پتنگ کو ہوا میں چھوڑا اور دیکھا کہ وہ اڑتی ہوئی بلندیوں کی طرف بڑھتی ہوئی جا رہی ہے۔

“یہ پتنگ میرا دل ہے!” احمد نے خوشی سے چیخا، “اس نے میری تنہائیوں کو ہلاک کر دیا، اب میں اکیلا نہیں ہوں!”

پتنگ کی چھاؤں نے احمد کو گونگونا ہوا محسوس کراتی راتوں میں اسکے خوابوں میں بھٹکتی ہوئی سچائی کی راہ دکھاتی۔ اس نے دل کو بہت خوش کر دیا، احمد نے محسوس کیا کہ اس نے ایک دوست پایا ہے جو ہمیشہ اس کے ساتھ ہے۔

گاؤں والوں نے بھی دیکھا کہ احمد کی زندگی میں ک

چھ تبدیلی آئی ہے، اور وہ بھی اس پتنگ کے جادو میں محو ہو گئے۔ اب وہ احمد کو ہمیشہ میلے میں شامل کرتے، اور اچھے دوست بن گئے۔

احمد کی زندگی میں پتنگ نے نئی روشنی بکھیر دی، اور اس نے سیکھا کہ دوستی اور محبت ہمیشہ اکیلاپن کو ہرا سکتی ہے۔ اب وہ گاؤں کے ہر موقع میں مشغول ہوتا، ہر چیلنج کا سامنا کرتا، اور ہر روشن ہوا دینے والا پتنگ اُڑاتا۔

پتنگ نے احمد کو یہ سکھایا کہ زندگی میں کبھی بھی اکیلا نہیں ہوتا، چاہے تنہائی کا وقت ہو یا خوشیوں کا موسم، دوست ہمیشہ ہوتے ہیں۔ اور اگر دوست ہوتے ہیں تو زندگی ہر رنگ میں چمکتی ہے اور ہر چیلنج کو آسانی سے پار کیا جا سکتا ہے۔

احمد کی زندگی میں یہ پتنگ نے ایک نیا معنی دیا، ایک نیا رنگ بھرا، اور ایک نیا دوست دیا۔ اب وہ کبھی بھی اکیلا نہیں ہوتا، چاہے جہازوں کی اونچائیوں میں ہو یا زندگی کی مختلف راہوں میں۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here