“سکول بس کی کہانی”

باب ایک: “سونے والے رنگوں کی پرواہ نہیں کرتے”

ایک دن، چھٹی کا دن تھا اور ہمارے ہیرو، علی، اپنی دادا سے چھٹی میں اپنے ڈاڑھی والی سکول بس کے ساتھ گاڑیوں کے ساتھ چلا گیا۔ علی نے چھٹی کی تفصیلات سنیں تھیں اور اس نے خواب دیکھا کہ اسکول بس نے اچانک رنگ بدل لئے ہیں۔

 باب دو: “رنگوں کی جدوجہد”

علی نے سکول بس کے چھکے چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور دنیا کو خود سے بھر دینے کا ارادہ کیا۔ اچانک، وہ سکول بس میں چڑھ گیا اور نے شروع کیا، “میں رنگوں کو بھی دے سکتا ہوں۔” سکول بس ہنسی میں بھر گئی اور ان کے ساتھ رنگوں کی مہم شروع ہو گئی۔

باب تین: “سکول بس کا سفر”

سکول بس نے ہر روز نئے رنگ ساتھ لے کر گاڑیاں چلانا شروع کیا۔ ہر دن ایک نیا رنگ ان کی پرواہ کرتا اور سب کو خوشیوں میں ڈالتا۔ علی نے اپنے دوستوں کو بھی اس سفر میں شامل کیا اور سب نے مل کر ہر روز نئے رنگوں میں خوشی منائی۔

باب چار: “دادا کی تعریف”

علی کا دادا جب اسکول بس کی خبر سنا، اس نے علی کی تعریفوں سے بھر دی ۔ اس نے کہا، “علی، تم نے نے نے نے ایک نیا رنگ اپنائیا ہے، جو ہر روز ہمیں خوشیاں دیتا ہے۔ تم نے ایک نیا اور مزیدار راستہ چنا ہے۔”

باب پانچ: “ہمیشہ مسکراہٹ”

اس دن سے بعد، سکول بس ہر روز چھٹی میں اچھے رنگ لے کر ہر کسی کو خوش کرتی۔ ہر روز کا سفر ایک خوشیوں کا ہنر بن گیا اور ہر کسی نے ایک دوسرے کو مسکراہٹ بانٹی۔

 ختم: “سکول بس کی کہانی”

اس کہانی نے ہمیں یہ بتایا ہے کہ کبھی کبھی آپ کو چھوٹے اعمال بڑی تبدیلیاں لے آتے ہیں۔ علی نے اپنی محنت اور ایک نیا راستہ چننے کی جرات دکھائی اور اس نے سب کو خوشیوں سے بھر دیا۔ یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہمیشہ مسکراہٹ اور خوشیوں کا باعث بنے رہنا چاہئے۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here